ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ہیبلے گرام پنچایت میں سرکاری زمین کے سروے کے لئے پہنچے افسران کو عوام نے واپس بھیج دیا

ہیبلے گرام پنچایت میں سرکاری زمین کے سروے کے لئے پہنچے افسران کو عوام نے واپس بھیج دیا

Sat, 15 Jul 2017 10:17:56  SO Admin   S.O. News Service

بھٹکل، 14؍جولائی (ایس اونیوز)ریاستی سرکار کی طرف سے بھٹکل ہیبلے گرام میں واقع ایک سرکاری ہاڈی والی زمین پر مراردیسائی رہائشی اسکول اور گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج تعمیر کرنے کا منصوبہ منظور ہوا ہے۔ اس سلسلے میں پہلے جب سروے کی کوشش کے خلاف وہاں کے عوام نے جم کر مخالفت کی تھی اور کچھ عرصے کے لئے اسے ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا گیا تھا۔

پتہ چلا ہے کہ اب ایک بار پھر اسی مقام پر مذکورہ منصوبے پر عمل پیرائی کے لئے جب سرکاری افسران، سرویئرس اور دیگر اہلکار پہنچے تو دوبارہ عوام نے ان لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کسی قیمت پر بھی سروے کی کارروائی آگے بڑھانے نہیں دی۔جس کی وجہ سے پوری ٹیم کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا۔عوام کا کہنا تھا کہ سرکار کی طرف سے ہاڑی کی اس زمین کو کسانوں کے استعمال کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ اسے اسی طرح رہنے دیا جائے اس مقام پر کسی قسم کی عمارت تعمیر کرنا غلط ہوگا اور عوام ایسا ہونے نہیں دیں گے۔

اس علاقے کے ایک لیڈر سبرایا دیواڈیگا کا کہنا ہے کہ یہاں گھروں میں سمندرکا پانی گھسنے کا خطرہ ہمیشہ بنا رہتا ہے۔ سی آر زیڈ قانون کا خدشہ الگ لگا ہوا ہے۔ ہم لوگ خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔ ایسے میں اگر آئندہ ہمارے گھرکسی وجہ سے چلے جاتے ہیں تو پھریہی ایک ہاڑی ہے جو ہمارے لئے سہارا بن سکتی ہے۔ 

گرام پنچایت صدر این ڈی موگیر نے کہا کہ ایک زمانے سے یہاں کے کسان اس ہاڈی کو جانوروں کاچارہ جمع کرنے کے لئے استعمال کرتے اور اس کی حفاظت کرتے آئے ہیں تو پھر سرکارکی طرف سے یہاں عمارتیں تعمیر کرنے کا منصوبہ بنانا غلط بات ہے۔اس لئے پنچایت کی عام میٹنگ میں اعلیٰ افسران سے اپیل کرنا طے پایا ہے کہ اس ہاڈی کو کسانوں کے لئے چھوڑ دیا جائے اور وہاں کسی قسم کی تعمیر نہ کی جائے۔


Share: